1.غسل کا مسنون طریقہ

-

  • غسل کا مسنون طریقہ 

غسل کا مسنون طریقہ کیا ہے ۔غسل کرنے سے پہلے اور بعد کی دعائیں کون سی ہیں ۔ان تمام باتوں کا جواب درج ذیل ہے ۔

غسل خانے میں جانے سے پہلے باہر کھڑے ہو کر بسم اللہ کہیں۔ اگر غسل خانے میں ہی بیت الخلاء ہو تو ورنہ اندر جا کر بھی بسم اللہ کہہ سکتے ہیں۔ کیونکہ جہاں لیٹرین ( بیت الخلاء ) ہو وہاں اللہ کا نام نہیں لے سکتے اور نہ ہی اس کے

اندر کوئی آیت یا دعا پڑھ سکتے ہیں۔

ہے اگر پانی کسی برتن میں ہے تو پہلے دونوں ہاتھ برتن اوٹا کر دھولیں۔ اگر مگ ہے تو مگ سے پانی ہاتھوں پر ڈال لیں۔ اگر ٹونٹی ہے تو شاور یا ٹونٹی کھول لیں اور ہاتھ دھولیں ۔

ہے اس کے بعد استنجا کریں۔

☆ پھر وضو کی طرح وضو کریں۔ پاؤں دھولیں چاہے تو چھوڑ

دیں۔

پھر اگر سر کے بال کھولنے ہیں تو کھول لیں ورنہ بغیر بال کھولے گیلے ہاتھ بالوں کے اندر لے جا کر بالوں کی جڑوں اور سر کی جلد کو خوب گیلا کریں ۔ البتہ حائضہ عورت

اپنے بال ضرور کھولے۔

غسل کا مسنون طریقہ اسلامک انفارمیشن

شیمپو یا صابن لگانا ہے تو لگا لیں تو یہ نسل کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اب سر پر تین بار پانی ڈالیں کہ صابن یا شیمپو بالوں

سے نکل جائے۔

اب جسم کے دائیں طرف تین بار پانی ڈالیں پھر بائیں

طرف تین بار پانی ڈالیں اگر جسم کو صابن لگانا ہے تو صابن

لگانے کے بعد جسم پر پانی ڈالیں لیکن صابن لگانا شرعی

غسل کا لازمی حصہ نہیں۔

اپنے جسم کے تمام جوڑوں اور کانوں کی جڑوں وغیرہ کو ہاتھ

سے مل کر گیلا کر لیں ۔

اگر چوڑیاں ، بالیاں ، نتھ ، انگوٹھی یا کوئی اور زیور پہن رکھا

ہے تو اسے اچھی طرح ہلا کر اس کے نیچے اور اندر کے حصے میں بھی پانی ڈالنے کی کوشش کریں۔ اگر غسل کے دوران وضو نہیں ٹوٹا یعنی نہ تو شرم گاہ کو ہاتھ ، نہ ریح خارج ہوئی ، نہ پیشاب وغیرہ خارج ہوا تو اب دوبارہ

وضو کرنے کی ضرورت نہیں غسل مکمل ہو گیا ہے ۔ اگر وضو

ٹوٹ گیا اور اکثر عورتوں کا وضو ٹوٹ جایا کرتا ہے تو آخر

میں دوبارہ وضو کر لیں۔

حیض کے غسل کے بعد عورت کا اپنی فرج میں خوشبو

استعمال کرنا مستحب ہے۔ (مسلم)

جس کا طریقہ یہ ہے کہ روئی کے ساتھ خوشبو لگا کر اسے اندر لگالے۔خوشبو لگانے سے جراثیم مر جاتے ہیں اور بوزائل ہو جاتی ہے۔ اگر خوشبو دار صابن لگا لیں تو ہ بھی کفایت کر جائے گا بشطر یکہ وہ حساس جگہ کی جلد کیلئے نقصان دہ نہ

ہو۔ یادر ہے کہ خوشبو لگا نا فرض نہیں مستحب ہے۔

ہے

جسم پونچھنے کے لیے تولیہ استعمال کرنا جائز ہے، نہ کریں تو بھی یہ لازمی نہیں لیکن صحابہ اسے ( تکلف سمجھتے اور ) عموماً استعمال کرنا نا پسند کرتے تھے کیوں کہ وہ سادگی پسند تھے

اور تکلفات سے دور۔

تمام کپڑے پہننے کا آغاز دائیں طرف سے کریں مثلاً

قمیض ، پاجامہ ، بنیان وغیرہ۔ پہلے وہ کپڑے پہنیں جو زیادہ ساتر ہیں اور گلے میں پہنے جانے والا کپڑا ہی عورت کیلئے زیادہ ساتر ہے یعنی قمیض لیکن مرد کے لئے نیچے ٹانگوں پر پہنا جانے والا کپڑا زیادہ ساتر ہے یعنی شلوار

، پاجامہ، تہبند وغیرہ۔

غسل خانے سے باہر نکلنے کے بعد کلمہ شہادت پڑھیں ۔ ( ترجمہ ) میں گواہی دیتی ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ، وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد

صلی اللّٰہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔

اور پھر یہ دعا پڑھیں۔

اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِبِيْنَ وَاجْعَلْنِي مِنْ

الْمُتَطَهِّرِينَ

اے اللہ مجھے بہت تو بہ کرنے والوں اور بہت پاکیزہ رہنے

والوں میں سے بنادے۔ (ترمذی)

خبردار : وضو یا غسل کرتے وقت کلمہ شہادت یا کوئی اور کلمہ،

رسول کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی اہم اور آپ کے صحابہ نے نہ پڑھا، نہ اس کا کوئی حکم دیا۔

غسل بیٹھ کر بھی کیا جا سکتا ہے اور کھڑے ہو کر بھی

، اگر کپڑے مکمل اتارے ہوئے ہیں تو بیٹھ کر نہانا زیادہ بہتر ہے 

You might also like this one if you want to read it please click below 👇 

حیض کیا ہے عورتوں کو حیض کیوں آتے ہیں ۔

حیض کیا ہے ؟حیض کیوں آتے ہیں عورتوں کو حیض کیوں آتے ہیں ۔؟اسلامک انفارمیشن

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

FOLLOW US

0FansLike
0FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
spot_img

Related Stories