4 Zinda Nabi / چار زندہ نبی

-

چار زندہ نبی

اللہ پاک نے ہر قوم کی رہنمائی کے لیے پیغمبروں کو بھیجا اور دنیا میں مختلف قوموں کی رہنمائی کے لیے کم و بیش 124000 پیغمبروں کو اللہ پاک نے معبوث فرمایا۔ تا کہ وہ اپنی اپنی قوم کو بُرے کاموں سے روکے اور نیکی کے کام کرنے کی تلقین کریں۔ اس طرح اللہ تعالی نے اپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ بند کر دیا۔ اس کے بعد دنیا میں کوئی بھی نبی نہیں آئے گا۔ ہر نبی اپنے مقررہ وقت پر آیا اور اپنی قوم کی رہنمائی کی اور اس دنیا سے پردہ کر گئے ۔

چار زندہ نبی/waqyat

چار زندہ نبی 

مگر 4 انبیاء کرام
علیہ السلام ایسے ہیں جو آج بھی زندہ ہیں۔ یعنی جن کو اللہ پاک نے موت سے دو چار نہ کیا۔ یہ لوگوں کو آج بھی ہدایت کی طرف بلاتے رہتے ہیں۔ بے شمار حدیثوں اور روایات میں چار ایسے نبیوں کا ذکر ملتا ہے۔ جس کو اللہ تعالی نے آج بھی زندہ رکھا ہوا ہے۔

چار زندہ نبی

نمبر 1 ۔ حضرت عیسی علیہ السلام نے جب نبوت کا اعلان کیا تو انہوں نے اپنے ارد گرد کے لوگوں کو فرمایا کہ میں اللہ تعالی کی طرف سے بھیجا گیا نبی ہوں۔ میں تم کو دعوت حق دینے کے لے آیا ہوں۔ لیکن جس قوم پر
اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو معبوث فرمایا: وہ یہودی قوم تھی۔ اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ ایک ایسا نبی آئے گا۔ جو یہودیوں کے دین کو ختم کر دے گا۔ جب حضرت عیسی علیہ السلام نے نبوت کا اعلان کیا تو یہودیوں کو یہ ڈر تھا۔ کہ ایسا نہ ہو کہ حضرت عیسی علیہ السلام ہمارے دین کو ختم نہ کر دیں۔ اس لیے انہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

چار زندہ نبی

حضرت عیسی علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے حکم سے یہودیوں کو دین حق کی باتیں بتاتے رہے۔ لیکن حضرت عیسی علیہ السلام کی بات کا یہودی قوم کو کوئی اثر نہ ہوا۔ وہ حضرت عیسی علیہ السلام کے ہر حکم کو الٹا ہی سمجھتے تھے۔ ایک دن ایسا ہوا کہ ہے حضرت عیسی علیہ السلام نے سب یہودیوں کو جمع کیا ان سے دریافت کیا کہ تم میں سے کون ہے جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے گا۔ اس وقت 12 یا 19 لوگوں ایسے تھے۔ جنہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام پر ایمان لائے۔ باقی سب لوگوں نے دین حق کو جھٹلا دیا تھا۔ انہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ایک بات بھی نہ مانی وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بُرا بھلا کہتے رہے۔ یہودیوں نے سوچا کہ اگر ہم خاموش بیٹھے رہے تو حضرت عیسی علیہ السلام کی جماعت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جائے گا۔

اس طرح سے ہمارا دین ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کو شہید کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے حضرت عیسی علیہا السلام کو قتل کرنے کی ذمہ داری طوطیہ نوس نامی شخص کی لگادی۔ ادھر جب طوطیہ نوس حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے کے لے جارہا تھا۔ دوسری طرف اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو حکم دیا کہ زمین پر جاؤ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو آسمانوں کی طرف لے آؤ۔ جب فرشتہ نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے حضرت عیسی علیہ السلام کو آسمانوں کی طرف اُٹھا لیا تو آسمان پر جا کر سب سے پہلے حضرت عیسی علیہ السلام کی ملاقات حضرت مریم علیہ السلام سے ہوئی۔ اس وقت حضرت مریم علیہ السلام نے حضرت عیسٰی علیہ السلام کو گلے لگایا تو حضرت عیسی علیہ السلام نے

چار زندہ نبی
حضرت مریم علیہ السلام اپنی والدہ کو فرمایا کہ اے اماں جان اب ہماری ملاقات روز قیامت ہی ہو گی۔ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمانوں کی طرف اُٹھائے گئے۔ تو اس وقت عیسیٰ علیہ السلام کی عمر 33 سال تھی۔ حضرت جبریل علیہ السلام آپ کو بدلی کے ذریعے آسمانوں پر لے گئے تھے۔ دوسری طرف یہودیوں اس شخص کا انتظار کر رہے تھے۔ جس کو انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف بھیجا تھا۔ وہ اس انتظار میں تھے۔ کہ طوطیہ نوس کب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کر کے آئے گا۔ اس طرح کافی وقت گزر گیا تھا۔ لیکن طوطیہ نوس نہیں آیا تھا۔

تو وہ سب مل کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے گھر کی طرف گئے۔ جب وہ گھر میں پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں ایک شخص پڑا ہوا تھا۔ جس کا چہرہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملتا تھا۔ انہوں نے اس شخص کو قتل کر دیا انہوں نے دیکھا کہ یہ چہرہ تو حضرت عیسی علیہ السلام سے ملتا جلتا تھا۔ جب انہوں نے غور کی تو وہ شخص طوطیہ نوس تھا۔ جن کو انہوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کو قتل کرنے کے لے بھیجا تھا۔ اس پر یہودی بھی دو حصوں میں تقسیم ہو گئے تھے۔ وہ آپس میں ہی لڑنے
لگ گئے تھے۔ وہاں دو گروہوں میں جنگ ہوئی۔ اس جنگ میں دونوں طرف سے بے شمار یہودی قتل ہوئے تھے۔

چار زندہ نبی

اللہ تعالی سورہ نساء میں فرماتا ہے : ” ان کے کہنے کی وجہ سے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے رسول عیسیٰ کو قتل کر ڈالا۔ حتی کہ انہوں نے ان کو قتل نہ کیا اور نہ ہی ان کو سولی چڑھایا۔ مگر ان کے لیے کسی کو عیسیٰ کا ہم شکل بنا دیا گیا تھا۔ بے شک جو لوگ ان کے بارے میں اختلاف کر رہے ہیں۔ وہ شک میں پڑے ہوئے ہیں۔ ان کے پاس کچھ بھی علم نہیں ہے۔ مگر یہ لوگ گمان کی پیروی کر رہے ہیں۔ ” بلکہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمانوں کی طرف اُٹھالیا تھا۔ یقینا وہ قتل نہیں کیے گئے تھے۔ بے شک اللہ تعالی غالب حکمت کے والا ہے۔ 

چار زندہ نبی

حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قیامت سے پہلے زمین پر تشریف فرما ہوں گے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سنت نبوی کے مطابق زندگی بسر کریں گے ۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سلیب کو توڑیں گے۔ پھر آپ علیہ السلام دجال کا جڑ سے خاتمہ کریں گے۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام سات برس تک اس دنیا میں زندگی بسر کریں گے۔ آپ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے دین کو عام کریں گے ۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قتل ہو گئے۔ یا پھر سولی پر لٹکائے گئے ہیں۔ وہ دین اسلام سے خارج ہیں۔ وہ کفر کر رہے ہیں۔ نمبر 2۔ حضرت خضر علیہ السلام بھی اللہ کے حکم سے زندہ و جاوید ہیں انہیں بھی موت نہ آئی ہے اور نہ آئے گی۔ایک روایت میں آتا ہے کہ ایک دفعہ حضرت محمدصلی اللّٰہ علیہ وسلم اپنے صحابہ اکرام کو حضرت خضر علیہ السلام کا قصہ سنایا۔ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
حضرت خضر علیہ السلام کے باپ ایک بادشاہ تھے۔ جو حضرت خضر علیہ السلام کو اپنی بادشاہت سے نوازنا چاہتا تھا۔ لیکن حضرت خضر کو اپنے باپ کی سلطنت پسند نہ آئی تھی۔ اس لیے انہوں نے اپنے باپ کی سلطنت کو ٹھکرا دیا تھا۔

آپ علیہ السلام جنگلوں اور سمندر کی طرف چلے گئے۔ جہاں آپ کو کوئی ڈھونڈ نہ سکیں۔ اس دوران آپ علیہ السلام کا گزر ایک آبِ حیات چشمے سے ہوا۔ جب آپ علیہ السلام نے اس چشمے کا پانی پیا تو آپ علیہ السلام تاحیات زندہ رہنے میں کامیاب ہو
گئے تھے۔

چار زندہ نبی

بے شمار روایات میں آپ علیہ السلام کی تاحیات زندہ رہنے کا ذکر ملتا ہے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔ کہ جب اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺ کا وصال ہوا تھا۔ کہ وہاں ایک شخص آیا جو نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی میت کے پاس آ گیا۔ اس وقت اس شخص نے کچھ پڑھا اور واپس چلا گیا تھا۔

چار زندہ نبی

اس کے جانے کے بعد سب صحابہ اکرام نے آپس میں ایک دوسرے سے معلوم کیا کہ یہ شخص کون تھا۔ کسی نے بھی کوئی جواب نہ دیا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ یہ
حضرت خضر علیہ السلام ہیں۔ حضرت خضر علیہ السلام بھٹکے ہوئے لوگوں کو اللہ تعالی کی طرف گامزن کرتے ہیں۔ ان کو سیدھا راستہ دکھاتے ہیں۔ مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔

حضرت خضر علیہ السلام بہت ہی نیک اور خدا ترس انسان ہیں۔ بعض روایات میں حضرت خضر علیہ السلام کا ذکر حضرت ذوالقرنین کے ساتھ بھی پڑھنے کو ملتا ہے۔ کہ حضرت خضر علیہ السلام اور حضرت ذوالقرنین کسی سفر پر گے۔ ان کا گزر ایک چشمے سے ہوا۔

چار زندہ نبی

اس چشمے سے حضرت خضر علیہ السلام
نے آپ حیات پیا۔ جس کی وجہ سے آپ کو تاحیات زندہ رہنے کا موقع ملا۔ نمبر 3 حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کے بعد تیسرے زندہ نبی حضرت الیاس علیہ السلام کا ذکر آتا ہے۔ آپ کا ذکر قرآن پاک میں دو جگہوں پر موجود ہے۔ تفسیر مظہری میں مرکوز ہے کہ حضرت الیاس علیہ السلام کو ایک نورانی گھوڑے پر بیٹھا کر آسمان کی طرح لے جایا گیا تھا۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ سے مروی ہے کہ میرا اور حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا گزر ایک پہاڑی سے ہوا۔

چار زندہ نبی

چار زندہ نبی/ waqyat

چار زندہ نبی

وہاں سے گزرتے ہوئے ہمیں ایک آواز سنائی دی اے اللہ مجھے بھی حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا امتی بنا دے۔ یہ آواز سنتے ہی اللہ کے نبی نے مجھے فرمایا اے انس رضی کے اللہ عنہ اس آواز کا پتا لگاؤ یہ کون ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں جب اس پہاڑی کے اندر گیا تو کیا دیکھتا ہوں ایک سفید پوش بزرگ اللہ کی عبادت میں مشغول تھا۔ جب اس نے مجھے دیکھا اور کہا اے بندے تو محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا صحابی ہے۔ حضرت انس نے ہاں میں جواب دیا۔ اس بندے نے کہا کہ میرا سلام

محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو پہنچا دو۔ اور محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے عرض کرنا کہ حضرت الیاس علیہ السلام آپ کو ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے واپس آکر حضرت الیاس کا پیغام آپ کو دیا تو آپ کے مجھے ساتھ لے کر وہاں چلے گئے۔

حضرت الیاس علیہ السلام کے پاس پہنچے تو میں پیچھے ہٹ گیا۔ حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور حضرت الیاس علیہ السلام کافی دیر تک آپس میں بات چیت کرتے رہے۔ اللہ کی طرف سے آسمان سے کھانا نازل ہوا

چار زندہ نبی

تو حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے مجھے بھی پاس بلا لیا ہم تینوں نے مل کر کھانا کھایا۔ جب کھانا ختم ہوا تو
میں نے دیکھا ایک سفید پرندہ آسمان سے نیچے کی طرف آ رہا ہے۔ وہ حضرت الیاس علیہ السلام کے پاس آیا تو حضرت الیاس علیہ السلام اس پر سوار ہو کر آسمان کی طرف چلے گئے۔

کچھ علماء نے لکھا ہے کہ حضرت خضر اور حضرت الیاس علیہ السلام ہر رمضان شریف میں بیت المقدس میں تشریف لاتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں۔ حج کے موقع پر حج ادا کرتے ہوئے دیکھائی دیکھتے ہیں۔ یہ دونوں نبی علیہ السلام بر اور بحر میں مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ چوتھے نبی جو ابھی

چار زندہ نبی
تک زندہ ہیں وہ حضرت ادریس علیہ السلام کے بارے زندہ ہونے کی روایت ملتی ہیں۔ قرآن مجید کی سورہ مریم کی آیت 56-57 میں آپ کا ذکر اس طرح ملتا ہے کہ وہ ایک نیک پر ہیز گار انسان اور نبی تھے۔ کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت اور ادریس علیہ السلام کو جنت سے اُٹھا لیا تھا۔ شب معراج کے موقع پر چوتھے آسمان پر حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور حضرت ادریس علیہ کی ملاقات ہوئی تھی۔

چار زندہ نبی

حضرت ادریس علیہ السلام کا چھٹے آسمان پر ہونے کا بھی ذکر ملتا ہے۔ حضرت ادریس علیہ السلام زمین کی سیر و سیاحت کے ساتھ ساتھ اللہ کے ذکر میں مشغول رہتے تھے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ حضرت ادر یس علیہ السلام ایک درزی کا کام کرے تھے۔ آپ کپڑوں کی سیلائی کرتے جاتے اور اللہ کا ذکر بلند کرتے جاتے تھے۔ جب شام ہوتی تو آپ کی نیکیاں بے تحاشہ ہو جاتی تھی۔ زمین پر رکھنے والوں انسانوں سے سب سے زیادہ نیکیاں آپ کی اللہ کے ہاں شمار ہوتی تھی۔ آپ کو زندہ آسمان کی طرح اُٹھا لیا گیا تھا پر آپ نے موت کے فرشتے سے کہا کہ مجھے موت کا مزہ چکھنا ہے۔

چار زندہ نبی

آپ کے کہنے پر موت کے فرشتے نے آپ کی جان نکال لی اور پھر اللہ کے حکم سے آپ کو زندہ کر دیا گیا۔ آپ نے فرشتوں سے درخواست کی کہ میں دوزخ کو دیکھنا چاہتا ہوں پھر آپ کو دوزخ میں لے جایا گیا پھر آپ نے جنت کی سیر کرنے کا کہا آپ کے کہنے پر آپ کو جنت میں داخل کیا گیا

چار زندہ نبی

جنت دیکھنے کے بعد آپ نے فیصلہ کیا کہ میں یہاں ہی رہنا پسند کروں گا۔ فرشتے نے آپ کو کہا کہ آپ اپنے مقام کی طرح جاؤ اسی وقت اللہ کی طرف سے فرشتے کو حکم ملا کہ حضرت ادریس علیہ السلام کو یہاں ہی رہنے دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں دین اسلام کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

 

You might also like this please also visit it

حضرت سلیمان علیہ السلام کا 99 بیویوں سے جماع کی قسم Waqia

یہ واقعہ پڑھنے کے لئے نیچے لنک پر کلک کریں 👇

99  ننانوے بیویوں سے ایک ساتھ جماع کرنے کی قسم

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

FOLLOW US

0FansLike
0FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
spot_img

Related Stories