1.بہو کی معصومیت اور ساس کی نصیحت

-

بہو کی معصومیت اور ساس کی نصیحت 

بہو کی معصومیت اور ساس کی نصیحت ایک دلچسپ اور متاثر کن کہانی ہے ۔ اس میں بہو اور ساس کے لئے ایک نصیحت ہے ۔ بہو کی معصومیت اور ساس کی نصیحت

رادھیکا کی شادی ہو جاتی ہے اور

سسرال پہنچ گئ۔ وہ نئے

ماحول کو اپنانے کے لیے

کوشش کرنے لگی۔ اس کا

شوہر راجیو بہت سمجھدار 

 انسان تھا اور وہ بیوی کو 

برابر کا درجہ دیتا تھا۔

رادھیکا کی ساس سرلا

جی کی طبیعت بھی بہت اچھی اور

شائستہ تھی۔ رادھیکا کے سسر

اپنی بہو کو بیٹی کی طرح پیار کرتے تھے ۔

بہو کی معصومیت اور ساس کی نصیحت ایک دلچسپ کہانی

لیکن رادھیکا اپنے سسرال والوں کے خلاف متعصب تھی، وہ ڈرتی تھی کہ اگر سسرال میں اس سے کوئی غلطی ہوئی تو اسے بہت طعنوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس نے اپنے سسرال میں سب کا دل جیتنے کی پوری کوششں کی 

وہ ہر وقت گھبراتی تھی کہ کہیں اس سے کوئی غلطی نہ ہو جائے۔

ہر کام سوچ سمجھ کر کرنے کے چکر میں اس کے چہرے سے مسکراہٹ آہستہ آہستہ غائب ہو رہی تھی۔

سرلا جی اپنی بہو کی یہ حالت دیکھ رہی تھی اور انہیں بھی بہت برا لگ رہا تھا۔ لیکن اس نے سوچا

کہ وہ اپنے والدین کا گھر چھوڑ کر ایک نئے ماحول میں آئی ہے، اس لیے وہ اداس رہتی ہے۔ ایک دن رادھیکا کی دوست کا فون آیا، اس وقت رادھیکا کچن میں تھی اور اپنی سہیلی کے ساتھ بہت خوشی سے باتیں کر رہی تھی۔

تبھی سرلا جی بھی کچن میں آ گئی ، ساس جی کو دیکھ کر 

اس کی ہنسی اچانک رک گئی اور کچھ دیر گپ شپ کرنے کے بعد اس نے فون بند کر دیا۔

سرلا جی سمجھ گئی کہ رادھیکا ان کے سامنے بہت متوازن انداز میں برتاؤ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہمیشہ خوفزدہ رہتی ہے۔ وہ رادھیکا کو اپنے ساتھ ہال میں لے گئی ۔

اس نے اسے بہت پیار سے اپنے قریب بٹھایا اور اس کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کر بہت پیار سے سمجھانے لگی، ’’دیکھو بہو، میں جانتی ہوں کہ نئی بہو اپنی سسرال میں سب کا دل جیتنے کی بھرپور کوشش کرتی ہے۔ 

جب میں اپنے سسرال آئی تو میری بھی یہی حالت تھی اور تم جانتی ہو اس وقت سے میں اپنے اندر کی معصومیت کھونے لگی تھی۔ ہر وقت مجھے ڈر لگتا تھا کہ کہیں مجھ سے کوئی غلطی نہ ہو جائے، اس عمل میں میں خود کو خوش ہونا بھول گئی تھی ، لیکن آہستہ آہستہ میں سمجھ گئی کہ میرے سسرال کے تمام افراد

 ہمارا اپنا خاندان ہے تو اتنا دباؤ لینے کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح میں آپ کی بھی یہی حالت دیکھ رہی ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ سب کو خوش رکھنے کی جستجو میں آپ اپنے اندر کی معصومیت کھو رہی ہوں۔ بیٹا ہم سے اتنے ڈرنے کی ضرورت نہیں تم اپنی زندگی کھلے دل سے گزار سکتی ہو۔

ہمیشہ جیو، خوش رہو اور یاد رکھو کہ ذمہ داریاں وقت کے ساتھ بڑھتی جائیں گی، لیکن اگر آپ واقعی خوش رہنا چاہتے ہو تو اپنے اندر کی معصومیت کو کبھی ختم نہ ہونے دینا۔

ساس کی باتیں سن کر رادھیکا کے ذہن سے سارا خوف نکل گیا۔ آج بہت دنوں سے 

 کے بعد وہ خود کو بہت ہلکا محسوس کر رہی تھی۔ اس کی آنکھیں خوشی سے چھلک رہی تھیں۔ وہ سارا تناؤ جس کے ساتھ وہ اتنے عرصے سے جی رہی تھی آنسوؤں کی صورت میں بہنے لگا۔ اس نے جذباتی انداز میں اپنی ساس سے کہا، “میں بہت خوش قسمت ہوں کہ آپ جیسی ساس ملی ۔

سرلا جی نے مسکراتے ہوئے کہا تو چلو آج میں تمہیں اپنے ہاتھ سے چائے بنا کر پلاتی ہوں۔

سرلا جی کی باتوں سے رادھیکا کا چہرہ چمک اٹھا اور سرلا جی بھی آج بہت خوش تھیں کیونکہ وہ

اس نے اپنی بہو کو اپنی 

 معصومیت کھونے سے بچایا تھا۔

You might also like this one if you want to read it please click below 👇 

کیا جنت میں ہمبستری ہو گی کیا جنت میں اولاد ہو گی

کیا جنت میں ہمبستری ہو گی اسلامک انفارمیشن

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

FOLLOW US

0FansLike
0FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
spot_img

Related Stories